Jaun Elia-جون ایلیا

1
187
jaun-elia-جون-ایلیا/

jaun elia-جون ایلیا

Jaun Elia-جون ایلیا

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے
یہ تو آشوب ناک صورت ہے

انجمن میں یہ میری خاموشی
بُردباری نہیں ہے وحشت ہے

تجھ سے یہ گاہ گاہ کا شکوہ
جب تلک ہے بسا غنیمت ہے

خواہشیں دل کا ساتھ چھوڑ گئیں
یہ اذیت بڑی اذیت ہے

لوگ مصروف جانتے ہیں مجھے
یاں میرا غم ہی میری فُرصت ہے

سنگ پیرائے تبسم میں
اس تکلف کی کیا ضرورت ہے

ہم نے دیکھا تو ہم نے یہ دیکھا
جو نہیں ہے وہ خوبصورت ہے

وار کرنے کو جانثار آئیں
یہ تو ایثار ہے عنایت ہے

گرم جوشی اور اس قدر، کیا بات
کیا تمہیں مجھ سے کچھ شکایت ہے

اب نکل آؤ اپنے اندر سے
گھر میں سامان کی ضرورت ہے

آج کا دن بھی عیش سے گزرا
سر سے پا تک بدن سلامت ہے

جون ایلیا

Related Post Visit This Link: https://insightfulbilal.com/poet-jaun-elia/


Discover more from insightfulbilal.com

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

1 COMMENT

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here