ساغر صدیقی – Sagar Siddiqui

0
181
ساغر صدیقی - Sagar Siddiqui

ساغر صدیقی – Sagar Siddiqui

بات پھولوں کی سنا کرتے تھے 

ہم کبھی شعر کہا کرتے تھے 

مشعلیں لے کے تمہارے غم کی
ہم اندھیروں میں چلا کرتے تھے

اب کہاں ایسی طبیعت والے
چوٹ کھا کر جو دعا کرتے تھے

ترک احساس محبت مشکل
ہاں مگر اہل وفا کرتے تھے

بکھری بکھری ہوئی زلفوں والے
قافلے روک لیا کرتے تھے

آج گلشن میں شگوفے ساغرؔ
شکوۂ باد صبا کرتے تھے

ساغر صدیقی

ساغر صدیقی - Sagar Siddiqui
ساغر صدیقی – Sagar Siddiqui

more poetry: https://insightfulbilal.com/poet-jaun-elia/

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here